تجلی ِات حسین اور ہم ئے ی مہاری پت ید کو آرام کا سامان قرار دنا ہے ،اور رات کو ئردہ ثوش ن یانا ہے ،اور دن کو وقت معاش قراردنا ہے۔ ٓ ٓ ے مقرر قرمانا ہے، ے اور رات کو ارام کے لئ مذکورہ دوثوں انات سے واصح ہے کہ ہللا تعالی ئے دن کو کام کاج کے لئ لہذا روانات کی رو سے سوائے ق یلولہ کے دن میں سونا مذموم ہے ۔ ٓ رسول گرامی قدر سے انک جامع روانت ت قل ہونی ہے کہ حس میں اپ ئے دن میں سوئے کے نا ت چ اوقات کی طرف اسارہ کرئے ہوئے قرمانا: ان النوم فی النھار علی خمسۃ اقسام ،نوم العیلولۃ و نوم الفیلولۃ و نوم القیلولۃ و نوم الحیلولۃ و نوم الغیلولۃ (السعۃ و الرزق ص فجہ )۰۹ دن میں سونا نا تچ قشموں ئر مشتمل ہے ،عیلولہ ،ق یلولہ ،ق یلولہ ،حیلولہ ،ع یلولہ ،ہم پہاں اجمال کے ساتھ ان ناموں کے معانی ن یان کرئے ہیں: ٓ ے ہیں کہ حس کے معنی مجیاحی کے ہیں حصرت ۰۔ عیلولہ :طلوع فحر سے طلوع اق یاب کے درمیان سوئے کو عیلولہ کہئ علی علنہ السالم قرمائے ہیں: النوم قبل طلوع الشمس یورث الفقر ے سوجانا ققر کا ناعث ہے ،دوشری جدنث میں وارد ہوا ہے کہ: تعنی طلوع جورس ید سے پہل ان النوم قبل طلوع الشمس و قبل صالة العشاء یورث الفقر و شتات االمر ٓ ے سونا ققر کا ناعث ہے حس سے انسان کے امور ئراکیدہ ہو ئے ہیں۔ پیسک طلوع اق یاب اور نماز عساء سے پہل
ے ہیں ،حس کی وجہ سے حسیگی و ضعف انسان کے ندن ئر طاری ہو نا ہے، ۶۔ ق یلولہ :تعد از طلوع شمس سوئے کو ق یلولہ کہئ ے مق ید جانا ہے لہذا کام کے وقت سونا مذموم ہے۔ ے اطیاء ئے اس وقت کو کام کاج کے لئ اسی لئ
282