Transcribed from Hindi to Urdu by Nasim Syed
خو بصو رت لہجے کی شا عرہ — نسیم سید
مینا سے میری پہچا ن بڑ ے پر تکلف اند ا ز میں ہو ئی - اب یہ ایک سا ل پر ا نی با ت ہو گئی کہ نہ جا نے ا یک دن ا نکے دل میں کیا آ ئی کہ اپنے ا خبا ر "ا سٹا ر بز" کے لئے میر ی نظم اور میرا با ئیو ما نگا اورکئی دن ا نکی میل کو ٹا لنے کے بعد نہ جا نے میرے کیا جی میں آ ئی کہ نظم بھی بھیج دی اور انکی تا کید کے مطا بق چند الفا ظ میں اپنا با ئیو بھی- اسطر ح ہما را دو تین میل کا تبا د لہ ہوا مگر وہ اپنے نا م کی جگہ میل کے آ خر میں ہمیشہ " ا سٹا ر بز " لکھتیں ایک دن میں نے پو چھا کہ " ڈ یئر ا سٹا ر بز کیا آ پ کا اپنا بھی کو ئی نا م ہے" تب از را ہ عنا یت انہون نے پہلی با ر اپنا نا م میل کے نیچے لکھا " مینا چو پڑا " اور یوں محتر مہ مینا چو پڑا سے ہم دو ستی کی منا زل طے کر تے ہو ئے چند ہی ہفتوں میں صرف مینا اور نسیم سید جی سے صر ف نسیم ہو گئے - اس کے بعد میں مینا کو جتنا در یا فت کر تی گئی اس با ت کی قا ئل ہو تی گئی کہ شا ید جو ڑ ے ہی نہیں دو ستیا ں بھی آ سما ن پر طے کر دی جا تی ہیں - مینا کی شا عر ی میں نے پہلی با ر اپنے ایک مشا